واٹر سکیم 22 سال گزارنے کے باوجود تاحال نامکمل

لنڈیکوتل شلمان واٹر سکیم 22 سال گزرنے کے باوجود تاحال نامکمل
عوام پینے کے پانی سے محروم، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ
لنڈیکوتل کے علاقے شلمان میں 2003 میں شروع کی جانے والی شلمان واٹر سکیم 22 سال گزرنے کے باوجود تاحال مکمل نہیں ہو سکی۔ منصوبہ عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے شروع کیا گیا تھا، تاہم مختلف ادوار میں حکومتوں کی تبدیلی، فنڈز کی عدم فراہمی اور انتظامی غفلت کے باعث یہ سکیم ابھی تک ادھوری پڑی ہے۔
ان خیالات کا اظہار شلمان واٹر سکیم کمیٹی ممبران شریف اللہ ، حاجی اختر علی ، حاجی الیاس ، حاجی اسلم اور کریم آفریدی نے باڑہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا کئی بار افتتاح کیا گیا لیکن عملی طور پر کام مکمل نہ ہونے کے سبب عوام کو پینے کے صاف پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
بیشتر دیہات کے باسی روزانہ کئی کلومیٹر دور سے پانی لانے پر مجبور ہیں، جبکہ بعض خاندان علاقے سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک امر ہے کہ دو دہائیوں بعد بھی عوام ایک بنیادی ضرورت صاف پانی سے محروم ہیں۔
اہلِ علاقہ اور کمیٹی ممبران نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی سے مطالبہ کیا ہے کہ کمیٹی ممبران کو ملاقات کا ٹائم دیکر وہ ذاتی طور پر اس منصوبے کا نوٹس لیں،
متعلقہ محکموں کو فعال کریں اور شلمان واٹر سکیم کو جلد از جلد مکمل کروائیں تاکہ لنڈیکوتل کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی سہولت میسر آ سکے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top