خیبر میں دو بار میٹرک میں سرکاری گرلز ہائی سکولوں میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی اور تین سو سے طالبات کی تعداد کو بڑھا کر 1300۔ تک پہنچا کر ان کی کارکردگی کو سراہنے کے بجائے ان کا ٹرانسفر کردیا اور سکول میں پوزیشن ہولڈرز طالبات کے لئے پروگرام کی تمام تر تیاریاں بھی کی گئی ان کو عین وقت پر تبدیل کرنا محنتی اور قابل استانیوں کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے سیکرٹری محمکہ تعلیم اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی سے والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کاریگر گڑھی کے پرنسپل صاحبہ کی ٹرانسفر آرڈر کینسل کی جائے۔
والدین نے رابطہ کرتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کاریگر گڑھی کی پرنسپل صاحبہ کی ٹرانسفر غیر دانشمندانہ اقدام ہے کیونکہ مذکورہ پرنسپل صاحبہ نے اپنے دور میں سکول کو ایک منفرد ادارہ بنایا ۔اور دو بار بورڈ امتحان میں پورے ضلع خیبر کی سطح پر پہلی پوزیشن حاصل کی۔ اور اس سکول کو 300 طالبات سے بڑھا 1300 تک پہنچا دیا جبکہ دیگر سکولوں میں سٹاف کی کمی کو دور کرنے کے بجائے جو دل ولگن سے بچیوں کی پڑھائی کے اقدامات کرتے ہے ان کا ٹرانسفر کیا جاتا ہے کیونکہ یہ ان کو ان کی محنت کا صلہ ٹرانسفر کی صورت میں دیا جاتا ہے
انہوں نے کہا کہ ضیاء النساء میڈم کی سربراہی میں سکول میں طالبات کی تعداد 1300 سے تجاوز کر گئیں جبکہ سکول میں بہترین منیجمنٹ کے ذریعے تعلیمی سرگرمیوں کی بہترین نتائج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اہلیان باڑہ سپاہ اور طالبات کے والدین و ملحقہ علاقے ڈائریکٹر ایجوکیشن، سیکرٹری ایجوکیشن اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل احمد آفریدی سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ مذکورہ پرنسپل گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کاریگر گڑھی باڑہ کی ٹرانسفر آرڈر کینسل کرکے باڑہ کے غریب بچیوں کو بہتر تعلیم حاصل کرنے کے موقعہ فراہم کریں بصورت دیگر شدید احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔



